استعمال شدہ کاروں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم؟

0 13,837

حکومت پاکستان نے مبینہ طور پر 1800 سی سی تک استعمال شدہ کاروں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) ختم کر دی ہے۔ یہ بتانا ضروری ہے کہ حکومت نے SRO1571(I)/2022 کے تحت اگست 2022 میں ان کاروں پر100 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی تھی۔ SRO کے مطابق ریگولیٹری ڈیوٹی فروری 2023 تک نافذ کیا گیا تھا، لیکن حکومت نے ڈیڈ لائن کو 31 مارچ 2023 تک بڑھا دیا۔

کاروبار کا نقصان

تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے نئی کاروں کے لیے ڈیوٹی کی شرح میں بھی کمی کر دی ہے۔ اس ریلیف کے بعد امید ہے کہ ان کاروں کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئے گی۔ حکومت نے بھاری ٹیکس کے ذریعے درآمدات پر قابو پانے کی پالیسی پر فیصلہ کیا، جس سے 400 ملین ڈالر کا اثر ہوا لیکن ملک بھر میں کاروں کا کاروبار شدید متاثر ہوا۔

دو SROs جنہوں نے ریگولیٹری ڈیوٹی اور اضافی کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ کیا تھا ان کی میعاد 31 مارچ کو ختم ہو گئی کیونکہ ٹیرف پالیسی بورڈ کے چیئرمین نے ان میں توسیع سے انکار کر دیا۔ نتیجتاً، آنے والے دنوں میں قیمتوں میں کمی کی توقع ہے۔ 1800 سی سی تک استعمال شدہ کاروں کے صارفین کو اس 100 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کے بعد بڑا ریلیف ملے گا۔ دریں اثنا، اس زمرے میں نئی ​​کاروں کو دیگر ٹیکسوں کے ساتھ 15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔

ایف بی آر کا بیان

پاک ویلز نے موقف جاننے کے لیے ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا، اور ان میں سے ایک نے خبر کی تصدیق کی۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایس آر او کے اجراء تک سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کر سکتے۔ امید ہے، ایس آر او آج ہماری ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہو جائے گا۔

کم ٹیکسوں کا فائدہ

رپورٹس میں بتایا گیا کہ غیر ملکی کرنسی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بندرگاہوں پر پھنسی مختلف انجن کی صلاحیت والی 500 سے 700 درآمدی کاریں بھی ٹیکسوں میں اس کمی سے مستفید ہوں گی۔ 1800 سی سی تک کی استعمال شدہ کاروں پر RD نہیں ہوگی لیکن 1800 سی سی  سے زیادہ کی نئی گاڑیوں پر RD عائد ہوگی۔

اس دوران ان گاڑیوں سے اضافی کسٹم ڈیوٹی بھی واپس لے لی گئی ہے۔ حکومت نے اگست 2022 میں ایسی گاڑیوں پر یہ ڈویٹی 25 فیصد عائد کی تھی۔

مقامی صنعت کے لیے ابھی تک کوئی ایل سی نہیں ہے۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں کی کٹس کے ایل سی ابھی تک جاری نہیں کیے جا رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بار بار کمپنیاں پروڈکشن معطل کر رہی ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.